Saturday 3 December 2011

Waza'a mein tum ho nisari tau tamadun mein hanood Yeh musalman hein! jinhein dekh kar ,

iqbal




شور ہے، ہو گئے دنيا سے مسلماں نابود
ہم يہ کہتے ہيں کہ تھے بھي کہيں مسلم موجود
وضع ميں تم ہو نصاري تو تمدن ميں ہنود
يہ مسلماں ہيں! جنھيں ديکھ کے شرمائيں يہود
يوں تو سيد بھي ہو، مرزا بھي ہو، افغان بھي ہو
تم سبھي کچھ ہو ، بتائو تو مسلمان بھي ہو

دم تقرير تھي مسلم کي صداقت بے باک
عدل اس کا تھا قوي، لوث مراعات سے پاک
شجر فطرت مسلم تھا حيا سے نم ناک
تھا شجاعت ميں وہ اک ہستي فوق الادراک

خود گدازي نم کيفيت صہبايش بود
خالي از خويش شدن صورت مينايش بود

ہر مسلماں رگ باطل کے ليے نشتر تھا
اس کے آئينہء ہستي ميں عمل جوہر تھا
جو بھروسا تھا اسے قوت بازو پر تھا
ہے تمھيں موت کا ڈر، اس کو خدا کا ڈر تھا

باپ کا علم نہ بيٹے کو اگر ازبر ہو
پھر پسر قابل ميراث پدر کيونکر ہو

ہر کوئي مست مے ذوق تن آساني ہے
تم مسلماں ہو! يہ انداز مسلماني ہے
حيدري فقر ہے نے دولت عثماني ہے
تم کو اسلاف سے کيا نسبت روحاني ہے؟

وہ زمانے ميں معزز تھے مسلماں ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارک قرآں ہو کر

No comments:

Post a Comment